بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا: غزہ میں خوراک اور ادویات کی کسی بھی کھیپ کو داخلے کی اجازت نہیں ہے، گذشتہ چند دنوں میں ہم نے فلسطینی عوام کی آہ بکا سنی ہے اور صحافی اب بھی ان غیر انسانی حالات کی عکاسی کر رہے ہیں۔ انسانی ضمیر بالکل بے حس ہو چکا ہے اور یہ وہ بدترین چیز ہے جو اسرائیل نے انسانی ضمیر پر مسلط کر دی ہے اور قتل و غارت گری اور جرائم کو معمول بنا لیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا:
- انسانی حقوق کے رپورٹر کا بائیکاٹ امریکہ کی اسرائیل کی حمایت میں ایک اہم موڑ تھا اور اجتماعی استعفیٰ صہیونی ریاست کے جرائم کے نتیجے میں اخلاقی اور قانونی تقدس اور حدود کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج تھا۔
- صہیونی ریاست اور امریکہ کی طرف سے ایران کی پرامن ایٹمی تنصیبات کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے مسئلہ بنیادی طور پر تبدیل ہو گیا ہے، لہذا، یورپی ممالک جو JCPOA کے رکن ہیں، ان کے پاس اس قرارداد کو استعمال کرنے کا کوئی اخلاقی، سیاسی یا منطقی جواز نہیں بچا ہے۔ بدقسمتی سے دنیا قانون اور انصاف کے تابع نہیں ہے تاہم یورپی ٹرائیکا اسنیپ بیک کو ایران کو دھمکیاں دینے کے لئے استعمال کر رہی ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ اگر اس طرح کی دھمکی پر عمل کیا گیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ یورپی ممالک بنیادی طور پر ایرانی جوہری مسئلے سے متعلق مذاکراتی عمل میں اپنا کوئی کردار نہیں سمجھتے۔
- جیسا کہ پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان ملاقات یورپ سے باہر اور استنبول میں ہوگی۔ یہ اجلاس نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر اور یورپی یونین کے نائب خارجہ پالیسی سربراہ کی موجودگی میں منعقد ہوگا۔ ان میں سے بعض ممالک نے صہیونی ریاست اور امریکہ کی حمایت میں ناجائز موقف بھی اختیار کیا ہے۔ یورپ کو ان رویوں کے لئے جوابدہ ہونا چاہئے۔ اس لیے یہ ملاقات ایران کی جانب سے ایک بھرپور ملاقات ہوگی جس میں جوہری مسائل اور پابندیوں کے خاتمے پر بات چیت کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ